کیا آپ کسی ایسی سبزی کے بارے میں جانتے ہیں،جو بہت سستی ہے، آسانی سے دست یاب ہو جاتی ہے او رجسم کو اندرونی اور بیرونی طور پر فائدہ پہنچاتی ہے؟ یہ سبزی کھیرا ہے۔جب آپ بھاری غذائیں کھا رہے ہوں تو اسے سلاد کے طور پر ضرور کھائیں۔ یہ ہلکی غذا کے طور پر بچوں کو بھی کھلایا جاسکتا ہے۔ آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچانے کے لیے اس کے ٹکڑے کاٹ کر پپوٹوں پر رکھ لیں یا آئینہ صاف کرنا ہو تو اسے استعمال کریں۔ اس قدرتی غذا کے بہت سے فائدے ہیں۔
کوئی پکوان سلاد کے طور پر کھیرے کو شامل کیے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹیے۔ پھر پلیٹ میں سجا کر اس پر ہلکا سا نمک چھڑک دیجیے یا لیموں۔ آپ جو بھی ڈش کھانے کا ارادہ رکھتے ہوں، اس کے ساتھ کھیرے کی پلیٹ رکھیے۔ لطف دوبالا ہو جائے گا۔ مسالے داربریانی،روٹی سالن ہو یا کوئی اور غذا، کھیرے کو ان کے ساتھ کھائیں تو مزہ بھی ملتا ہے اور فائدہ بھی۔ ایک خاتون جب دفتر میں کام کرکے گھر واپس آتی ہیں تو کھیرے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے کھاتی ہیں اورانہیں چہرے اور ہاتھوں پر بھی ملتی ہیں۔ اس طرح ان کے جسم کی حدّت دُور ہو جاتی ہے اور ٹھنڈک پاکر انہیں سکون حاصل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے ہاتھ اور چہرہ نرم وشاداب ہو جاتے ہیں۔
دوسری خاتون پانی میں کھیرے کے ٹکڑے کاٹ کر ڈال دیتی ہیں او رکھیرا کھانے کے بعد پانی پی لیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس عمل سے ان کا وزن کم ہوسکتا ہے۔
کھیرا بہت مفید سبزی ہے اور ساری دنیا میں کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے فائدوں کی بنا پر لوگ اسے ”سُپر فوڈ“ بھی کہتے ہیں۔ اس سبزی میں 95 صد پانی ہوتا ہے۔ اس میں حیاتین(وٹامنز بی،سی)، پوٹاشئیم، میکنیزئیم، سلیکون، گندھک اور ریشہ وغیرہ۔
ذیل میں کھیرے کی وہ خاصیتیں درج کی جارہی ہیں، جن کی بنا پر آپ کے لیے اس کا کھانا بہت ضروری ہے۔
پانی کی کمی دُور اور زہریلے اثرات ختم کرتا ہے
کھیرے میں پانی بڑی مقدار میں شامل ہوتا ہے، اس لیے اسے آسانی سے چبایاجاسکتا ہے۔ اسے کھانے سے بھوک ختم اور پانی کی کمی بھی پوری ہو جاتی ہے۔ اس کی خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ زہریلے اثرات کوختم کرتا ہے۔
کھیرے میں چوں کہ پانی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے، اس لیے اسے کھانے سے جسم میں پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے ، لہٰذا پیشاب زیادہ آتا ہے۔ گردے کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ اسے روزانہ کھانے سے گردے کی پتھری بھی نکل جاتی ہے۔
توانائی بخش
کھیرے میں حیاتین ب اور ج ہوتی ہیں، اس لیے یہ توانائی بخش ہے۔ قدرتی طور اس میں موجود شکر کی معمولی مقدار سے توانائی ملتی ہے۔ اس کے علاوہ کھیرا سر کا درد دُور کردیتا ہے۔
خوب صورتی میں اضافہ
آنکھوں کے گرد جوداغ دھبّے پڑ جاتے ہیں ، کھیرا انہیں بھی ختم کرتا ہے۔ عموماً اسی بنا پر بیوٹی پارلروں میں اس کا ماسک چہرے پر لگایا جاتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ کھیرے میں سوزش او رجلن دور کرنے کی خاصیت ہوتی ہے، اسی لیے جب اس کا ماسک لگایا جاتا ہے تو یہ جلد کی سوزش ختم کر دیتا ہے۔ اس میں جھرّیاں ختم کرنے کی بھی خاصیت ہے۔ کھیرا جلد کی گندگی ختم کرکے رنگت نکھارتا ہے۔ اس میں شامل سلیکون اور گندھک سے بالوں کی بڑھوتری ہوتی ہے۔
دانتوں کا محافظ
کھیرے کا ایک ٹکڑا کاٹ کرتالو پر چپکا لیجیے اور زبان سے اسے سہارا دیجیے۔ایک منٹ تک یہ عمل جاری رکھیے۔ کھانا کھانے کے بعد اکثر جن افراد کے منھ سے بُوآنے لگتی ہے، کھیرا اسے ختم کر دیتا ہے۔ اس کے کیمیائی اجزا جراثیم کو ختم کر ڈالتے ہیں۔ یہ مسوڑھوں میں لگنے والی بیماریوں کا بھی خاتمہ کر ڈالتا ہے۔
آنکھوں کے لیے مفید
کھیرے کا پیلا چھلکا اور ملائم بیج طاقت ور ہوتا ہے، کیوں کہ اس میں ریشہ او ربیٹا کیروٹین ہوتی ہے۔ بیٹا کیروٹین حیاتین الف کی ایک قسم ہے، جو بینائی میں اضافہ کرتی ہے۔
کھیرا کھا کر ڈائٹنگ کی جاسکتی ہے
غذائیت کے ماہرین کہتے ہیں کہ کھیرے میں حرارے (کیلوریز)، نشاستہ، سوڈیم، چکنائی اور کولیسٹرول بہت کم ہوتا ہے، جب کہ پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس بنا پر اسے کھا کر ڈائٹنگ کی جاسکتی اور وزن کم کیا جاسکتا ہے۔ یہ کھانے کو ہضم کرتا اور قبض کو ختم کرتا ہے۔
دل کو مضبوط کرتا ہے
اگر کھیرا آپ کی غذا میں مستقل طور پر شامل ہے تو آپ کو بلڈپریشر کی فکر نہیں کرنی چاہیے، اس لیے کہ اس میں حیاتین ک (K) پوٹاشیئم، میکنیزئیم اور ریشہ شامل ہوتا ہے، جس سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے، لہٰذا دل مضبوط رہتا ہے۔
جوڑوں کی مضبوطی کے لیے
کھیرے میں چوں کہ سلیکون ہوتا ہے، اس لیے جوڑوں اور ان سے منسلک بافتوں(ٹشوز) کو مضبوط کرتا ہے۔ کھیرے کو بلینڈر میں ڈال کر پیس لیجیے اور شربت بنا لیجیے۔ یہ شربت پینے سے وہ ہارمون حرکت میں آجاتا ہے، جو لبلبے کو تحریک دے کر انسولن پیدا کراتا ہے۔ انسولن ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
سرطان سے بچاتا ہے
کھیرے میں ایسے کیمیائی مادّے شامل ہوتے ہیں، جن کی بنا پر کئی قسم کے سرطانوں کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔ ان میں چھاتی، غدہ قدامیہ (پروسٹیٹ گلینڈ) اور رحم کا سرطان شامل ہے۔ یہ مادّے ان راستوں کو بند کر دیتے ہیں، جو سرطان پھیلاتے ہیں۔