پیٹ میں درد مختلف وجوہات کی بنا پر ہوسکتا ہے جیسے کہ گیس سے پھولنا، پٹھوں کا کھنچنا، آنتوں میں معمولی خرابی یا پھر مسالہ دار یا چکنائی والا کھانا زائد مقدار میں کھالینا۔ پیٹ میں درد یا تکلیف تیز ہو، قلیل مدتی بے سکونی کا باعث ہو یا پھر دائمی چوٹ کی وجہ سے، اگر درد دور نہیں ہوتا تو یہ تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔
اس حوالے سے معلومات ہونی چاہییں، لیکن یہ ضروری ہے کہ آپ اپنی علامات، طرز زندگی، فیملی ہسٹری اور حالیہ سرگرمیوں کے بارے میں بات کرنے کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں ،تاکہ وہ صحیح تشخیص کرسکے۔ اس طرح آپ ان جوابات کو تلاش کر سکتے ہیں جن کی مدد سے آپ ایک فعال اور صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔ تاہم اگر پیٹ کا درد شدید ہے یا اس کے ساتھ دیگر علامات ہیں، جیسے اسہال، بخار یا پاخانے میں خون تو بہتر ہے کہ ایمرجنسی روم یا فوری نگہداشت میں جائیں۔
پیٹ میں درد کی علامات
بعض اوقات پیٹ کے درد کی بنیادی وجہ کا تعین کرنا مشکل ہوتا ہے۔ انسانی جسم میں بے شمار عضلات، نسیں اور دیگر مربوط بافتیں ہیں، جو پیٹ میں بھی موجود ہیں۔ لہٰذا جب پیٹ میں درد ہوتا ہے، تو یہ کسی بھی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ یہ گیس سے لے کر پیٹ کے کھنچے ہوئے پٹھوں، گردوں، جگر، تولیدی اعضاء ، ڈائیورٹیکولائٹس یا اپینڈیسائٹس تک ہوسکتا ہے یا یہ عملِ انہضام میں شامل کسی بھی عضو کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جیسے کہ معدہ، لبلبہ، گال بلیڈر یا آنتیں۔
پیٹ سے مکمل طور پر غیر متعلق مسائل کی وجہ سے بھی درد ہو سکتا ہے، جیسے کہ ہارٹ اٹیک یا نمونیا۔ ایسے میں کچھ سوالات ذہن میں آتے ہیں کہ یہ کیسے پتہ چلے گا کہ پیٹ درد کے لیے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے یا نہیں؟ درد کہاں ہورہا ہے؟ کیا یہ پیٹ کے اوپری، نچلے، دائیں یا بائیں حصے میں ہے؟ کیا درد اتنا شدید ہے کہ آپ کسی اور چیز پر توجہ نہیں دے سکتے؟ کیا آپ کو قے بھی ہو رہی ہے یا سانس لینے میں دشواری ہے؟ کیا سینے میں درد ہے؟ کیا درد آپ کی پیٹھ تک جاتا ہے؟ معلوم کریں کہ ان علامات کا کیا مطلب ہے اور آپ کو کب ایمرجنسی میں جانا چاہیے۔
پیٹ میں درد کی تشخیص
اگر آپ کے پیٹ میں درد ہے اور یہ دائمی، اعتدال سے شدید یا کسی بھی طرح سے آپ کے لیے پریشان کن ہے، تو بہتر ہے کہ معالج کی رائے حاصل کریں، بصورت دیگر آپ خود صرف اندازہ ہی لگاسکتے ہیں۔ معالج درد کے بارے میں سوالات پوچھے گا، جو کہ طبی تاریخ اور جسمانی جانچ کے ساتھ مل کر علامات اور پیٹ درد کی ممکنہ وجوہات کی نشان دہی میں مدد دیں گے۔
معالج کے سوال کچھ اس طرح ہوسکتے ہیں؛ درد کب شروع ہوا، عین کس جگہ درد ہورہا ہے، کس قسم کا درد ہے (تیز، مدھم، دھڑکن کی طرح وغیرہ)، درد کتنا شدید ہے، درد کسی مخصوص جگہ پر ہے یا پورے پیٹ میں، آپ کتنی بار درد محسوس کرتے ہیں، کیا چیز درد میں اضافے کا سبب بنتی ہے، کس چیز سے آپ درد میں بہتری محسوس کرتے ہیں اور درد آپ کی زندگی کو کس طرح متاثر کر رہا ہے…؟ پیٹ کے درد کی قسم اور جگہ کے ساتھ ساتھ یہ دیگر عوامل پر منحصر ہے کہ ڈاکٹر وجہ کی تشخیص کے لیے مختلف طریقے استعمال کرے۔ ان میں ایکس رے، لیبارٹری ٹیسٹنگ، یا کولون اسکوپی شامل ہو سکتی ہے۔
کیا یہ سنجیدہ ہے؟
پیٹ میں درد بہت مختلف ہو سکتا ہے، معمولی سے لے کر تکلیف دہ تک۔ بعض اوقات انتہائی شدید درد کسی بے ضرر چیز کے نتیجے میں بھی ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر، زیادہ تر لوگ جانتے ہیں کہ گیس کے درد کا شکار ہونا کیسا ہے۔ پھر بھی کچھ سنگین مسائل، جیسے سیلیک بیماری یا بڑی آنت کا کینسر ابتدائی مراحل میں بہت زیادہ تکلیف کا باعث نہیں بنتا۔ لہٰذا، بیماریوں کا تعیّن صرف درد کی شدت سے نہ کریں۔ شدید درد کی صورت میں ہمیشہ فوری معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔ لیکن ہلکے سے اعتدال والے درد کے لیے بھی ذیل میں درج باتوں پر غور کریں اور اگر ان میں سے کوئی بات ہو تو معالج سے رجوع کریں۔
∗… پیٹ کی تکلیف جو ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ دنوں تک رہتی ہے۔ ∗… پیٹ کی سوجنؤ… پیٹ کا پھولنا( Bloating) جو دو دن سے زیادہ رہتا ہے۔ ∗… تین دن سے زائد اسہال۔ ∗… درد کے ساتھ بخار۔ ∗… درد جو حمل کے دوران ہوتا ہے (یا ممکنہ حمل)۔ ∗… طویل عرصے تک ناقص خوراک کھانا۔ ∗… پیٹ کی نرمی۔ ∗… وزن میں کمی۔ؤ… سیاہ رنگ یا پتلا پاخانہ ہونا۔
ایسی علامات جن میں فوری طور پر معالج کو دکھانے کی ضرورت ہے ان میں پیٹ کا سخت ہونا؛ درد کے ساتھ تیز بخار؛ اسہال میں خون آنا؛ الٹی یا کھانا حلق سے نیچے اتارنے میں دشواری؛ پاخانہ، گیس یا پیشاب کرنے میں دشواری؛ یا درد جو گھنٹوں رہتا ہے، اس کے ساتھ الٹی بھی ہو سکتی ہے یا کسی طبی ایمرجنسی کی علامت ہو سکتی ہے، جیسے دل کا دورہ۔
پیٹ کے درد کا علاج
جب کسی کے پیٹ میں درد ہوتا ہے، تووہ فوری آرام چاہتا ہے۔ لیکن درد کا صحیح علاج کیا ہے؟ اس حوالے سے معالج بہترین طریقہ کار کا تعین کرنے کے لیے ہدایات اور ادویات تجویز کرے گا۔ اگر پیٹ میں ہلکا درد یا تکلیف ہو رہی ہے تو تھوڑا سا آرام کرنے کے ساتھ چھ اقدامات کیے جاسکتے ہیں جو درد رفع کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
∗… وقفے وقفے سے کافی مقدار میں چھوٹے گھونٹ لے کر پانی پئیں۔
∗… ایسے کھانوں سے پرہیز کریں جو پیٹ میں درد کی کچھ وجوہات (گیس، اسہال، قبض یا سینے کی جلن) کو بڑھاتے ہیں۔ اس میں چکنائی والی غذائیں، مسالہ دار غذائیں، لیموں، ٹماٹر کی مصنوعات، دودھ کی مصنوعات اور چاکلیٹ شامل ہیں۔
∗… الکحل یا کیفین پر مشتمل کھانے اور مشروبات کو کم کریں۔
∗… ایسی دوائیوں سے پرہیز کریں جو پیٹ کی پرت میں جلن پیدا کرتی ہیں، جیسے نان اسٹیرائیڈل اینٹی انفلیمیٹری ڈرگز (NSAIDs)۔ اگر معالج کی تجویز کردہ دوائیں پیٹ کی خرابی کا باعث بنتی ہیں، تو انہیں بند کرنے سے پہلے معالج سے بات کریں۔
∗… درد کم ہونے کے بعد، ایک یا اس سے زیادہ دن کے لیے ہلکی غذا کھائیں۔