پاکستان الله تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اور مسلمانان برصغیر کی بہت عظیم کوششوں، کاوشوں، محنتوں اور قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا ہے، اس کی سب سے بڑی اور نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس کی بنیاد کلمہ لا إلہ إلا الله پر ہے، مسلمانان برصغیر کے چھوٹوں، بڑوں ، مردوں، عورتوں سب نے اپنی اپنی طاقت وبساط کے مطابق اس کے قیام کی کاوشوں میں حصہ ڈالا اور صرف اس وجہ سے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کہ اس میں اسلامی نظام نافذ ہو گا اور مسلمان ایک آزاد اور خود مختار اسلامی وفلاحی مملکت میں دین اسلام کے مطابق اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی آزادی کے ساتھ بسر کرسکیں گے اور اپنے خالق ومالک کی رضا وخوش نودی حاصل کرسکیں گے۔
اہل الله اور اہل علم کی ایک بڑی جماعت نے بھی ان سرفروشانہ کاوشوں میں حصہ لیا اور مسلمانوں کو ان کاوشوں میں حصہ ڈالنے کی دعوت ترغیب بھی دی، جس کے نتیجے میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے قیام پاکستان کی تائید کی اور اس کے حق میں دامے، درمے، سخنے جو کچھ ان سے بن پڑا، انہوں نے کیا، یہاں تک کہ قیام پاکستان کے بعد ہجرت کے موقع پر مسلمانوں کی بڑی تعداد نے ظلم وستم برداشت کیے او راپنی جانوں تک کے نذرانے پیش کیے، کتنی عورتوں کی عصمت دری کی گئی اور کتنے مردوں، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو تہ تیغ کیا گیا؟!
جب پاکستان وجود میں آگیا تو اس کی قیادت کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ اس کے قیام کے مقاصد کو پورا کرتی جن مقاصد کے لیے یہ ارض پاک وجود میں آئی تھی اور بڑی قربانیوں، محنتوں او رکاوشوں کے بعد اس کے حصول میں کام یابی ہوئی تھی۔ لیکن کفر کی سازشوں اور اپنوں کی غفلت وکوتاہی کی وجہ سے اس مملکت خداداد کے مقاصد حصول کو پورا نہیں ہونے دیا گیا اور یہود ونصاری اور ہنود مسلسل ظاہری اور خفیہ سازشوں کے تانے بانے بنتے رہے اور پاکستان میں موجود بے دین اور سیکولر لابی ان کی معاون ومدد گار بنی رہی او راس کی حمایت ان کو حاصل رہی، مختلف طریقوں سے انہوں نے یہاں افراتفری، خانہ جنگی اور نفرتوں کے بیچ بوکر اس مملکت کے وجود کو ختم کرنے کی کوشش کی لیکن الله تعالیٰ نے انہیں ناکام ونامراد کیا اور ان کی یہ سازشیں تار عنکبوت ثابت ہوئیں، یہی سازشی عناصر اس وقت اس ارض پاک کو معاشی بحران میں ڈال کر دیوالیہ کرنے کے درپے ہیں، تاکہ یہاں کے رہنے والوں کو سنگین حالات سے دو چار کرکے خانہ جنگی کی طرف دھکیل دیا جائے، اس کی ایٹمی طاقت کو خاکم بدہن ختم کر دیا جائے، اس کے دفاع کو کم زور ومفلوج کر دیا جائے، یہاں کے وطن باسیوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا جائے تاکہ وہ ملک وسلطنت کی حفاظت او رتعمیر وترقی کا سوچ بھی نہ سکیں او راپنے احوال خستہ میں گم ہو جائیں۔
الله تعالیٰ کفار کی سازشوں کو ناکام ونامراد فرمائے، اس ملک کا نظم ونسق چلانے والے کار پر دازوں کو عقل سلیم اور فہم مستقیم عطا فرمائے، اس مملکت خداداد کی فتنوں اور سازشوں سے حفاظت فرمائے اور اسے ترقی اور استحکام کی شاہ راہ پر گام زن فرمائے۔ آمین یارب العٰلمین!