صحت مند اور تن درست زندگی، ہر انسان کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے۔ کیوں کہ اگر صحت نہ ہو تو انسان دولت، شہرت، عزت، اور شاید کسی بھی نعمت سے خوشی حاصل نہ کرسکے۔ غالب نے بھی کیا خوب کہا تھا کہ تن درستی ہزار نعمت ہے۔ ہر چندکہ، غیر صحت بخش ماحول، مرغن اور مسالے دارغذاوں، جسمانی سرگرمیوں میں کمی، تمباکو نوشی اور تیز رفتار زندگی کے باعث انسان غیرصحت مند زندگی گزار رہا ہے، تاہم حقیقت یہ ہے کہ صحت مند زندگی گزارنا مشکل بھی نہیں۔
چاق و چوبند رہنے کے فوائد
چاق و چوبند ہونے کا مطلب ہے، آپ کا جسم اپنے کام اور افعال بہتر طریقے سے کرنے کے قابل ہو۔ آپ کے دل اور پھیپھڑے اچھی طرح اپنا کام انجام دے رہے ہوں اور آپ کا معمولِ زندگی ایسا ہو، جس میں اضافی کیلوریز (حرارے) استعمال ہونے کا باقاعدہ انتظام موجود ہو۔ اس سلسلے میں، آپ چند چیزوں پر عمل پیرا ہوکر اپنے لیے صحت مند زندگی کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
چلیں پھریں، چست رہیں
ماہرین ِ صحت تجویز کرتے ہیں کہ ایک انسان کے لیے ہفتہ میں 150منٹ کی ہلکی اور بھاری جسمانی سرگرمی میں مشغول رہنا ضروری ہے۔ اس سے جسم میں خون کی روانی تیزہوتی ہے اور جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی کارکردگی میں بھی بہتر آتی ہے اور ذہنی دباؤ کا خاتمہ ہوتا ہے۔ جسمانی مشقت کے لیے جِم جوائن کرنا لازمی نہیں، اس لیے اگر آپ جِم جوائن نہیں کرسکتے تو اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ گھر کے ہر کام کے لیے گاڑی نہ نکالیں، پیدل جائیں یا سائیکل کا انتخاب کریں،گھر کی صفائی خود کریں اور لفٹ یا خود کار زینے کے بجائے سیڑھیاں چڑھنے اُترنے کو ترجیح دیں۔
تمباکو نوشی سے پرہیز
اگر آپ صحت مند زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو یہ سب سے اہم قدم ہے۔ ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق، کثرت سے تمباکو نوشی ذیابطیس کے علاوہ 13اقسام کے کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو افراد سگریٹ نوشی نہیں کرتے، لیکن اس کے دھوئیں میں سانس لیتے ہیں، ان میں دِل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سگریٹ پینے والوں میں نظر سے محرومی یا کمزوری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین میں سگریٹ نوشی کے اثرات سے نوزائیدہ بچوں میں پیدائشی کٹے ہونٹ،حمل کے دوران پیچیدگیوں کا پیدا ہونا، جوڑوں کا درد اور جسم کی دفاعی صلاحیت میں کمی ہو جاتی ہے۔ سگریٹ نوشی سے ذیابطیس اور جگر کے امراض بھی پیدا ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔
نیند کے اوقات کار
رات کے وقت بھرپور نیند ، صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ 24 گھنٹے میں 6 سے 8 گھنٹے کی نیند ایک انسان کو تازہ دم اور چست کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اس سے روزمرہ کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے، تھکن، چڑچڑے پن اور ذہنی دباؤ سے چھٹکارا ملتا ہے۔ رات کے اوقات میں لی جانے والی نیند دن کی نیند کے مقابلے میں دُگنی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ اسی لیے ماہرین رات میں جاگنے کو انسانی صحت کے لیے مضرسمجھتے ہیں۔
اپنا چیک اَپ کروائیں
آپ نے یہ مقولہ تو سُنا ہوگا کہ احتیاط ، علاج سے بہتر ہے۔ کسی بیماری کے بعد ہی ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری نہیں۔ اپنے چند جسمانی ٹیسٹ ریگولر کرواتے رہنے سے آنے والی بیماریوں کا اندازہ ہوجاتا ہے اور پہلے ہی سے ان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ شوگر، بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن وقتاً فوقتاً چیک کرواتے رہیں۔
سماجی روابط
دوسروں سے ملتے ملاتے رہنے اور ان کے دُکھ سُکھ بانٹنے سے انسان کے دل و دماغ پر بوجھ کم رہتا ہے۔ اپنے جذبات و خیالات کا دوسروں سے اظہار کریں اور دوسروں کی باتیں بھی سُنیں۔ اس سے ذہنی اور جسمانی کارکردگی پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔
پانی پیتے رہیں
پانی کی اہمیت سے ہم سب ہی واقف ہیں۔ لیکن اس کو اہمیت کم ہی دیتے ہیں۔ دن کا کتنا ہی حصہ ہم پانی پیے بغیر گزار دیتے ہیں اور اس کے بجائے چائے ، کافی، کولڈ ڈرنک یا شربت وغیرہ پی لیتے ہیں۔ یاد رکھیں، ہمارے جسم کو پانی کی شدید ضرورت ہوتی ہے اور اپنی نمی برقرار رکھنے کے لیے اسے روزانہ کم از کم دو لیٹر سادہ پانی چاہیے ہوتا ہے۔
آپ کا مشغلہ کیا ہے؟
کام ، ذمہ داری، تفریح، آرام، ان سب کے بیچ کیا آپ کا کوئی مشغلہ بھی ہے؟ اگر نہیں ہے تو آج ہی کوئی مشغلہ اختیار کریں۔ اگر آپ کو اپنی دلچسپی کے بارے میں نہیں معلوم تو کسی نئی سرگرمی کو اپنانے سے ہرگز نہ گھبرائیں۔ باغ بانی کریں، کھانا پکانے کی کلاسز لیں، سلائی کڑھائی سیکھیں ، مٹی کے برتن بنانے کی کوشش کریں، اہمیت صرف اس بات کی ہے کہ اپنے کچھ وقت کو اس طرح صرف کریں کہ وہ آپ کو اپنے بارے میں خوش ہونے کا موقع دے اور آپ کو تخلیق کرنے کا اطمینان حاصل ہو۔
مراقبہ کریں
ہم میں سے اکثر مراقبہ نہیں کرتے۔ آج ہی اسے شروع کریں اور اس کے جادوئی اثرات خود ہی دیکھیں۔ گھر کے کسی پُرسکون گوشے میں10یا15منٹ خاموش بیٹھیں، آنکھیں بند کریں، لمبی سانس لیں اور اپنے جسم کے اندررہ کر تھوڑی دیر اسے محسوس کریں۔ یہ عمل جسمانی اور ذہنی کارکردگی بہتر بنانے میں انتہائی معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ نماز باقاعدگی سے پڑھتے ہیں تو یہ سب سے بہترین عمل ہے۔
حرفِ آخر یہ کہ، اچھی، معیاری اور صحت مند زندگی کے لیے انسان کو ٹائم ٹیبل بنا نا چاہیے، جس کے مطابق مندرج بالا تمام اصولوں پر عمل پیرا ہوکر آپ صحت مند زندگی کا آغاز کرسکتے ہیں۔