تکرار ومطالعہ کا اہتمام بھی تعلیمی نظام کو کامیاب بنانے کے لیے کسی بھی ادارے میں بڑی اہمیت کا حامل ہے چناں چہ جامعہ فاروقیہ میں مغرب کے بعد سے سردیوں میں رات کے دس بجے اور گرمیوں میں رات گیارہ بجے تک تکرار ومطالعہ میں حاضری لازمی ہے، تکرار ومطالعہ کی نگرانی جامعہ کی طرف سے مقرر کردہ اساتذہ فرماتے ہیں یہ حضرات مقررہ نظام کے مطابق طلبا کی حاضری بھی لیتے رہتے ہیں اور طلبا بھی عمومی طور پر اس نظام کی پابندی کرتے ہیں۔
تکرار ومطالعہ درجہ کتب کے ہر طالب علم کے لیے لازم ہو گا
مغرب سے لے کر عشاء تک تکرار کا وقت ہے اور عشاء کے بعد مطالعہ کا وقت ہے۔
مغرب کی اذان سے لے کر آدھ گھنٹہ کے اندر اندر اپنی تکرار ومطالعہ کی جگہ میں پہنچ جائیں۔
مغرب کے بعد تکرار کا وقت سوا گھنٹہ ہو گا اور عشاء کے بعد ڈیڑھ گھنٹہ ہو گا۔ عشاء کی اذان مذکورہ وقت کے مطابق دی جائے گی۔
عشاء کی اذان سے پون گھنٹہ تک وقفہ ہو گا۔
مغرب کے بعد تکرار ومطالعہ کے لیے ایک نگران ہو گا او رعشاء کے بعد ایک مستقل نگران ہو گا۔
رات کی چھٹی تحریری طور پر ناظم دارالاقامہ سے لی جائے گی اور ناظم دارالاقامہ وہ درخواست نگران مطالعہ کے پاس بھیج کر ان سے دستخط لے کر اپنے پاس محفوظ کر لے گا۔
تکرار کے لیے نگران حضرات طلبہ کی جماعت بنائیں گے اور ہر جماعت کے لے ایک جگہ مقرر ہو گی ۔
تکرار ومطالعہ سے پہلے اورد وران وقفہ طلبہ اپنی ضرورت سے فارغ ہوں ۔ درمیان میں چھٹی نہیں دی جائے گی۔
نگران حضرات اپنے اپنے وقت میں حاضر ہوں گے اس نگرانی کے عمل کے دوران انہیں اپنے ذاتی مطالعہ کی بھی اجازت نہیں ہو گی
نگران حضرات طلبہ پر پوری نظر رکھیں گے جو طالب علم تکرار ومطالعہ میں دلچسپی نہ لے۔ نگران اسے تنیبہ کریں گے اور ضرورت پڑھنے پر مناسب سزا دینے کے مجاز بھی ہوں گے۔
تکرار کے دوران کوئی استاد صاحب یا ناظم صاحب کسی طالب علم کو اپنی ذاتی ضرورت کے لیے نہ بلائے اگر بلانا ناگزیر ہو تو نگران کے پاس تحریر اطلاع بھیج کر اس کی اجازت لے۔
کوئی طالب علم تکرار ومطالعہ سے نہ تو غیر حاضر ہو اور نہ ہی درمیان میں اٹھ کر جائے اگر کوئی فوری ضرورت پیش آجائے اور چھٹی لینا ضروری ہو جائے تو نگران صاحب سے چھٹی لے کر جائے
تکرار میں روزانہ تو حاضری لینا مشکل ہے ۔ البتہ نگران حضرات ہر درجہ کی جگہ متعین کر دیں اور ہر درجہ میں بھی خود ہی چند جماعتیں بنا دیں جن کی فہرست نگران کے پاس ہو او رنگرانی کے دوران ان پر نظر رکھی جائے کہ طلبہ اپنی جگہوں اور جماعتوں میں موجود ہیں یا نہیں ۔ موجودہ نہ ہونے کی صورت میں ان کے بارے میں پوچھا جائے ۔
تکرار ومطالعہ سے غیر حاضر رہنے والے طلبہ کو نگران حضرات جو مناسب سمجھیں سزا دیں اگر بار بار تنبیہ کے بعد بھی کوئی طالب علم غیر حاضری سے باز نہ آئے تو اس کی رہائش ختم کر دی جائے گی۔