کیا کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز ہے؟

Darul Ifta mix

کیا کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ابوظہبی میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں اور یہاں کے بینک اچھی ملازمت والوں کو کریڈٹ کارڈ دیتے ہیں جن کی سالانہ فیس ہوتی ہے اور بعض بالکل مفت بھی، کریڈٹ کارڈ میں موجود رقم بینک کی ہوتی ہے او رکارڈ ہولڈر کا اس رقم میں کوئی حق نہیں ہوتا، بس کارڈ ہولڈر اس کارڈ کو خریداری کے لیے استعمال کر سکتا ہے اور بینک کسی بھی وقت اس کارڈ کو کینسل کر سکتا ہے لیکن اکثر کینسل کرتا نہیں بہرحال بینک کی طرف سے کارڈ ہولڈر کو یہ پیش کش ہوتی ہے کہ اس کارڈ کے ذریعے خریداری کرلو اور تقریباً ایک ماہ سے لے کر چالیس دن تک وقت دے دیا جاتا ہے کہ اس مدت کے اندر لگائی ہوئی رقم واپس کردو تو اس استعمال پر کوئی سود یا منافع نہیں ہو گا۔ البتہ اگر اس دی ہوئی مدت میں استعمال شدہ رقم واپس نہیں کی گئی تو پھر اس ساری استعمال شدہ رقم پر سود لگایا جاتا ہے لیکن اگر کوئی وقت پر ادا کردے تو کچھ اضافی چارج یا سود نہیں ہوتا، اب سوال یہ ہے کہ کیا ہم مسلمان اس قسم کے کارڈ رکھ سکتے ہیں؟

جواب 

واضح رہے کہ جس کریڈٹ کارڈ کا آپ نے ذکرکیا ہے ، اس میں صارف اور بینک کے درمیان سود کی بنیاد پر معاہدہ ہوتا ہے، یعنی اصل مقصود سود ہی ہوتاہے گو ایک متعینہ مدت کے اندر اند ررقم کی ادائیگی کرنے کی صورت میں سود نہیں لگتا لیکن اس متعینہ مدت کے گزرنے کے بعد ساری رقم پر سود لگ جاتا ہے ، اور سود کا لینا اور دینا حرام ہے ۔ لہٰذا مذکورہ کریڈٹ کارڈ کا استعمال جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی