کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا باپ اپنی موروثی زمین میں سے اپنی اولاد میں سے کسی ایک کو بے دخل کرسکتا ہے ،کیا اس کے مرنے کے بعد بے دخل کی ہوئی اولادوراثت میں دعوی کرسکتی ہے ؟
باپ کی میراث میں سب ورثاء شریک ہوں گے، ایک وارث دوسرے وارث کو محروم نہیں کرسکتا، اگر چہ والد نے اپنی زندگی میں اس کو بے دخل کیا ہو، لیکن اب والد کے مرنے کے بعد وہ اپنے حصہ کا حقدار ہو گا، اس کو محروم کرنا جائز نہیں ہے۔لما في تکملة رد المحتار لمحمد علاء الدین:
’’الإرث جبري لا يسقط بالإسقاط... الخ‘‘.(کتاب الدعوی، باب التحالف، فصل في دفع الدعاوی، 505/7، سعید).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/153