کیارشتہ داروں کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟

Darul Ifta

کیارشتہ داروں کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ رشتہ داروں میں سے کس کو زکوٰۃ دینا درست ہے کس کو نہیں؟

جواب

والدین کا اپنی اولاد کو اور اولاد کا اپنے والدین کو زکوٰۃ دینا درست نہیں، اسی طرح میاں بیوی بھی ایک دوسرے کو زکوٰۃ نہیں دے سکتے، ان کے سوا باقی رشتہ دار مثلاً بھائی، بہن، چچا، ماموں، خالہ وغیرہ کو زکوٰۃ دینا درست ہے ،بلکہ اس میں دوگنا ثواب ہے، ایک ثواب زکوٰۃ دینے کا اوردوسرا صلہ رحمی کا۔
(وکذا في الفتاوی العالمکیریۃ، کتاب الزکاۃ، الباب السابع في المصارف: ٨٨١، رشیدیۃ)
إن الأفضل في الزکاۃ والفطرۃ والنذور، الصرف أولا إلی الإخوان والأخوات الفقراء ثم إلی أولادھم الفقراء۔۔۔ ثم إلی ذوی الأرحام من بعدھم الفقراء.(الفقہ الحنفي وأدلتہ، کتاب الزکاۃ: ١/٣٥٣، إدارۃ القرآن)
قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:''الصدقۃ علی المسکین صدقۃ، وھي علی ذی الرحم ثنتان، صدقۃ وصلۃ''(جامع الترمذي، أبواب الزکاۃ،باب ماجاء في الصدقۃ علی ذي قرابۃ: ١/١٤٢،سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer