موبائل اکاؤنٹ کھلوانا

Darul Ifta mix

موبائل اکاؤنٹ کھلوانا

سوال

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ موبائل اکاؤنٹ کھولنا کیسا ہے؟ اس کی وضاحت یوں ہے کہ مختلف نیٹ ورک والے مختلف سہولیات دیتے ہیں، اگر آپ Jazz کی سم پر اکاؤنٹ کھولتے ہیں تو آپ کو پیسے مفت میں اگلے بندے کے اکاؤنٹ سے وصول ہو سکتے ہیں اور جب آپ وہ پیسے نکلوائیں گے تو بیس روپے اس کے چارجز ہوں گے جب کہ موبائل اکاؤنٹ کے بغیر ساٹھ روپے چارجز ہوتے ہیں اور موبائل اکاؤنٹ میں پیسے نکلوانے کے بیس روپے چارجزیہ فی1000 روپے پر ہیں،2000 پر چالیس روپے ہوں گے، لیکن اگر آپ نے ATM کارڈ بنایا تو جتنے مرضی پیسے آپ نکلوا لیں تو خالی 20 روپے ہی لیں گے اور اگر آپ کے اکاؤنٹ کے اندر ایک دن سے زیادہ عرصہ تک 1000 روپے رہیں تو آپ کو فی 1000 روپے پر روزانہ پچیس منٹ ملیں گے یہ سب باتیں شرعی طور پر جائز ہیں یا ناجائز؟

جواب

واضح رہے کہ موبائل اکاؤنٹ کھلوانے میں فی نفسہ حرج نہیں ہے البتہ موبائل اکاؤنٹ میں مخصوص مقدار میں رقم جمع ہونے پر جو فری منٹس اور میسجز وغیرہ دیے جاتے ہیں، چوں کہ یہ ان کے پاس قرض رکھی ہوئی رقم پر نفع وصول کرنا ہے، جو کہ ناجائز اور حرام ہے، اس لیے ضروری ہے کہ کمپنی کی ہیلپ لائن پر فون کرکے ان فری منٹس اور میسجز وغیرہ کو بند کروا دیا جائے، اگر بند نہ ہو سکتے ہوں تو ان سے بالکل استفادہ نہ کیا جائے، باقی ان کے پاس رکھی ہوئی رقم نکلواتے وقت وہ جو چارجز کاٹتے ہیں وہ ان کی اجرت ہے، ان کے لیے لینا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی