مقدس اوراق کو قصداً نہ اٹھانا

Darul Ifta mix

مقدس اوراق کو قصداًنہ اٹھانا

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں : اگر کسی نالی یا گندی جگہ مقدس اوراق یا اخبار جس پر الله کا نام ہو، آدمی قصداً اس کو چھوڑے، کیا یہ شخص کافر ہو گا یا نہیں؟
آج کل عموم بلویٰ کی وجہ سے اگر آدمی ان اوراق کو چھوڑ دے، یہ کہتے ہوئے کہ آخر کتنے اوراق کو اٹھاؤں گا کیا اس سے آدمی گناہ گار تو نہیں ہوتا۔

جواب

واضح رہے کہ وہ اوراق جن پر قرآنی آیات یا احادیث مبارکہ یا الله اور رسول کا نام لکھا ہو ان کا احترام ہر مسلمان پر لازم وضروری ہے ، ایسے اوراق کو گندی جگہ پھینکنا یا ایسی جگہ رکھنا جہاں ان کی بے حرمتی ہوتی ہے ناجائز ہے ، جن اوراق پر احادیث نبویہ یا قرآنی آیات لکھی ہوں ان کو گندی جگہ سے قصدانہً اٹھانے سے سخت گناہ گار ہو گا او ران کے علاوہ دیگر اخبارات، واشتہارات اگر نیچے پڑے ہوں جن میں دینی مضامین وغیرہ ہوں، ان کا احترام بھی ضروری ہے اگر کوئی شخص کسی مجبوری کی وجہ سے نہ اٹھا سکے تو وہ گناہ گار نہیں ہو گا۔ فقط

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی