کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی بچہ مردہ پیدا ہو تو اس کو قبرستان میں دفن کرنا چاہیے یا علیحدہ ؟ہمارے علاقہ درہ کاغان میں رواج ہے کہ جو بچہ مردہ پیدا ہوتا ہے اس کو قبرستا ن سے الگ کسی جگہ جنگل میں دفن کرتے ہیں، کیا یہ طریقہ درست ہے یا نہیں ؟
صورت مسئولہ میں مردہ بچہ کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا چاہیے، کیونکہ اکرام بنی آدم اسی میں ہے،قیامت میں اسکا حشر بھی ہوگا ،اور اپنے والدین کےلئے شافع ہوگا، تو ایسی صورت میں اس کے ساتھ مسلمانوں ہی جیسا برتاؤ ہوگا صرف نماز نہیں پڑھی جائےگی۔کما قال الشافعی رحمه الله. نقلا عن الظهيرية:’’وإذا استبان بعض خلقه غسل وحشر هو المختار‘‘.(595/1).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/65