قربانی کا جانور

Darul Ifta mix

قربانی کا جانور

سوال

کیسے جانور کی قربانی کرنا جائز بلکہ افضل ہے؟

جواب

قربانی کے جانور کا عمدہ، موٹا، تازہ اور عیبوں سے سالم ہونا ضروری ہے۔

حضرت علی رضی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ قربانی کے جانور کے آنکھ، کان خوب اچھی طرح دیکھ لیں اور ایسے جانور کی قربانی نہ کریں جس کے کان کا پچھلا حصہ یا اگلاحصہ کٹا ہوا ہو، اور نہ ایسے جانور کی قربانی کریں جس کا کان چیرا ہوا ہو، یا جس کے کان میں سوراخ ہو۔(ترمذی)

حضرت براء بن عازب رضی الله تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ قربانی میں کیسے جانوروں سے پرہیز کیا جائے؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ چار طرح کے جانوروں سے پرہیز کرو:
1..وہ لنگڑا جانور جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو۔
2..وہ کانا جس کا کانا پن ظاہر ہو۔
3..ایسا بیمار جانور جس کا مرض ظاہر ہو۔
4..ایسا دبلا پتلا جانور کہ جس کی ہڈیوں میں گودا نہ ہو۔

خصی جانور کی قربانی افضل ہے، کیوں کہ اس کا گوشت اچھا ہوتا ہے۔ اسی طرح حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم سے بھی ثابت ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے خود ایسے جانور کی قربانی کی ہے۔  فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی