قرآن کریم میں درود پاک پڑھنے کا حکم

قرآن کریم میں درود پاک پڑھنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ کیا صلی اﷲ علیک یا رسول اﷲ پڑھنے سے درود شریف کاحق ادا ہوجاتا ہے یا نہیں؟قرآن مجید میں جو حکم  دیا گیاہے صلوا علیہ تو وہ مذکورہ الفاظ سے  اداہو جاتا ہے،یا نہیں؟

جواب

درود شریف چوں کہ عبادات کے قبیل سے ہے اور عبادات توقیفی نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی اتباع پر موقوف ہوا کرتی ہیں،اب یہ دیکھا جائے گا کہ کیا یہ الفاظ نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اﷲ تعالی علیہم اجمعین سے درود کے موقع پر یا اس آیت کے پڑھنے کے بعد منقول ہیں کہ نہیں، توچونکہ  احادیث کی کتابوں میں مذکورہ الفاظ منقول نہیں،لہٰذا یہ آیت کے مصداق میں داخل نہیں ہوں گے،نیز امام بخاریؒ نے صحیح بخاری کی کتاب التفسیر میں اس آیت کی تفسیر میں کعبؓ بن عجرہ کی درود ابراہیمی والی روایت نقل کی ہے۔

''عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قِیلَ یَا رَسُولَ اللَّہِ أَمَّا السَّلَامُ عَلَیْکَ فَقَدْ عَرَفْنَاہُ فَکَیْفَ الصَّلَاۃُ عَلَیْکَ قَالَ قُولُوا اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ اللَّہُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ.'' (بخاری ، کتاب التفسیر، ٨٤٤، دار السلام، الریاض)

''عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَضَعُ لِحَسَّانَ مِنْبَرًا فِی الْمَسْجِدِ یَقُومُ عَلَیْہِ قَائِمًا یُفَاخِرُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ.'' (جامع الترمذی، کتاب الأدب، باب ماجاء فی انشاء الشعر:٢/١١١، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی