فرض نماز کی آخری دو رکعات میں سورۃ فاتحہ کی جگہ سورت پڑھنا

فرض نماز کی آخری دو رکعات میں سورۃ فاتحہ کی جگہ سورت پڑھنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی فرض نمازوں کو اس طرح ادا کرتا ہے کہ پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورت ملاتا ہے اور آخری دو رکعتوں میں صرف کوئی سورت پڑھتا ہے  فاتحہ نہیں پڑھتا،تو کیا مذکورہ صورت میں اس کی فرض نماز ادا ہو جائے گی یا نہیں؟ اور کیا جو نمازیں اب تک اس نے مذکورہ طریقے سے پڑھی ہیں اس کو دوبارہ ادا کرنا ہوگا یا نہیں؟ اور یہ بھی بتائیے کہ فرائض میں آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنا سنت ہے یا واجب؟

جواب

شخص مذکور کی نماز صحیح ہو گئی اور اس طرح کی ادا کی ہوئی نمازیں بھی صحیح ہیں، اس کو دوبارہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں، لیکن آئندہ ایسا نہ کریں اس لیے کہ فقہاء نے فرض نمازوں کی آخری دو رکعتوں میں سورت پڑھنے کو مکروہ تنزیہی لکھا ہے، اور فرض نمازوں کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنا سنت ہے واجب نہیں۔
لمافي الدر المختار:
’’وهل يكره في الأخریين؟ المختار: لا، قوله: المختار لاأي لا يكره تحريما بل تنزيها لانه خلاف السنة‘‘.(كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة: 511/1: سعيد).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/28