صدقہ فطر کا مستحق کون ہے؟

Darul Ifta

صدقہ فطر کا مستحق کون ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ فطرانہ کن لوگوں کو دیا جائے، امام مسجد جس کے گھر کا گزارہ اچھا چل رہا ہو وہ بھی فطرانہ کا حق دار ہے ،یانہیں؟

جواب

صدقہ فطرکی رقم کسی غریب اور مستحق کو دینا چاہیے، شریعت کی اصطلاح میں غریب اس کو کہتے ہیں، جس کی ملکیت میں سونا، چاندی، مال تجارت، نقدی اور گھر میں موجود روز مرہ کے استعمال کی چیزوں سے زائد سامان اتنا نہ ہو جو ٤٧٩.٨٧گرام سونے یا ٥٣.٦٢١گرام چاندی کی قیمت کے برابر ہو۔
تین جوڑے کپڑے سے زائد لباس، ریڈیو اور ٹیلی ویژن جیسی خرافات، ضروریات اصلیہ میں داخل نہیں، اس لیے ان کی قیمت بھی حساب میں لگائی جائے۔
مذکورہ بالا تفصیل کی روشنی میں امام صاحب کی مالی حالت کو دیکھا جائے پھر اس کے مطابق حکم لگایا جائے۔
''وھو مصرف أیضا لصدقۃ الفطر والکفارۃ والنذر وغیرذلک من الصدقات الواجبۃ.(رد المحتار، کتاب الزکاۃ، باب المصرف: ٢/٢٣٩، سعید)
وصدقۃ الفطر کالزکاۃ في المصارف. (تنویر الأبصار، کتاب الزکاۃ، باب صدقۃ الفطر: ٢/٣٦٩،سعید)
یجوز دفع الزکاۃ إلی من یملک دون نصاب، وإن کان صحیحا مکتسبا، لأنہ فقیر.'' (الفقہ الحنفي وأدلتہ، کتاب الزکاۃ: ١/٣٥١، إدارۃ القرآن).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer