کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ بنی ہاشم کو زکوۃ دینا جائز ہے یا نہیں؟
بنی ہاشم یعنی سید کو زکوۃ دینا جائز نہیں ہے، خواہ خمس زکوۃ دیا جاتا ہو، کیونکہ عدم جواز کی علت اداء خمس ہرگز نہیں ہے، بلکہ اعزاز بنی ہاشم ہے، کیونکہ مقصود" اوساخ الناس "
سے محفوظ رکھنا ہے، کہ صدقات مال کا میل کچیل ہوا کرتے ہیں، جس کا استعمال ان کے شایان شان نہیں ہے،اور یہ علت چونکہ اب بھی موجود ہے،مسلم شریف کی روایت میں ہے:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: "أن ھذہ الصدقات انما ھي اوساخ الناس وانھا لا تحل لمحمد ولا لاٰل محمد".(رواہ مسلم)
نیز ابوداود شریف میں حدیث میں فرمایا: "وانا لا تحل لنا الصدقۃ"
، کہ ہم لوگوں کے لیے صدقہ جائز نہیں ہے۔
علامہ شامی نے بھی صراحت کی ہے کہ تحریم صدقہ کا حکم ہر زمانہ اور ہر دور میں باقی ہے، کبھی بھی اسمیں جواز کا حکم نہیں ہے۔’’قال ثم ظاھر المذھب اطلاق المنع وقال تحتہ، یعنی سواء في ذلک کل الازمان‘‘.(2/66).
فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/84