سونے کی زکوٰۃ ادا کرنے کا طریقہ

Darul Ifta

سونے کی زکوٰۃ ادا کرنے کا طریقہ

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کے پاس ساڑھے بارہ تولہ سونا ہو جو کہ نصاب سے زائد ہے تو اب اس کی زکوٰۃ کس طرح ادا کی جائے گی؟

جواب

نصاب سے زائد سونے کی زکوٰۃ کی ادائیگی کا طریقہ بھی وہی ہے جو بقدر نصاب سونے کا ہے،یعنی جس دن اس پر سال پورا ہو جائے تو سونے کی مارکیٹ سے قیمت معلوم کرکے کل رقم کا ڈھائی فی صد بطورِ زکوٰۃ ادا کر دیں۔
نصاب الذھب عشرون مثقالا والفضۃ مائتا درھم کل عشرۃ دراھم.(تنویر الأبصار، کتاب الزکاۃ، باب زکاۃ المال: ٢/٢٩٥، سعید)
''الزکاۃ واجبۃ علی الحر العاقل البالغ المسلم،إذا ملک نصابا ملکاتاما وحال علیہ الحول''.(الھدایۃ، کتاب الزکاۃ:١/١٨٥،شرکۃ علمیۃ)
وتعتبر القیمۃ یوم الوجوب وقال یوم الأداء وفي السوائم یوم الأداء إجماعا.(الدر المختار، کتاب الزکاۃ: ٢/٢٨٦،سعید)
''إن الواجب الأصلي عندھما ھو ربع عشر العین، وإنما لہ ولایۃ النقل إلی القیمۃ یوم الأداء فیعتبر قیمتھما یوم الأداء،والصحیح أن ھذا مذھب جمیع أصحابنا''(بدائع الصنائع،کتاب الزکاۃ، فصل،وأما صفۃ الواجب في أموال التجارۃ:٢/٢٢،سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer