سمندری جہاز پر رمضان کے روزے رکھنا

سمندری جہاز پر رمضان کے روزے رکھنا

سوال

کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ رمضان المبارک میں جہاز پر اکثر لوگ روزہ نہیں رکھتے اورکہتے ہیں کہ ہم مسافر ہیں اور سفر میں روزہ معاف ہوتا ہے، جب کہ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ گھر جانے کے بعد قضاء کی نیت بھی ہوتی ہےاور یہ کہ جہاز پر ہر قسم کی سحری وافطاری کی آسائش بھی مہیا ہوتی ہیں اورکسی قسم کی بھی کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ ایسی صورت میں ہمارے روزوں کی کیا صورت حال ہو گی؟

جواب

اگر سفر میں کوئی تکلف وغیرہ نہ ہو تو روزہ رکھنا مستحب ہے،لیکن اگر روزہ نہ رکھا تو شہر میں واپسی کے بعد ان روزوں کی قضاء واجب ہے۔ اگر قضاء نہ کی تو سخت گناہ گار ہو گا۔ سفر میں روزہ نہ رکھا، تو قضاء ضروری اور واجب ہے۔

’’(ویندب لمسافر الصوم) لاٰیۃ:˒˒ وأن تصوموا˓˓.والخیر بمعنی البرّ‘‘.( فتاوی قاضي خان، کتاب الصوم: ١/١٢٨، دارالفکر)
’’لمسافر سفرا شرعیا......الفطر یوم العذر إلا السفر کما سیجيئ، وقضوا لزوما ما قدروا بلا فدیۃ وبلا ولاء‘‘.
وفي الرد: ولکن الصوم أفضل إن لم یضرہ کما سیأتي.(الدر المختار مع رد المحتار،کتاب الصوم،فصل في العوارض المبیحۃ لعدم الصوم:٢/٤٢١،٤٢٣،سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی