روزہ کی حالت میں مُشت زنی کرنا

Darul Ifta

روزہ کی حالت میں مُشت زنی کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں مشت زنی کر لی تو کیا اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا؟ اگر ٹوٹ جائے تو صرف قضاء، کرنی پڑے گی یا کفارہ بھی اس پر واجب ہے؟

جواب

مشت زنی سخت گناہ ہے۔ ایسے شخص کو ملعون کہا گیا ہے۔ روزے کی حالت میں ایسی قبیح حرکت کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، لیکن صرف قضاء ( ایک روزہ)لازم ہوتی ہے، کفارہ(ساٹھ روزے)نہیں۔

وکذا الاستمناء بالکف وإن کرہ تحریما لحدیث ''ناکح الید ملعون''.وفي الرد:(قولہ: وکذا الاستمناء بالکف)أي:في کونہ لا یفسد، لکن ہذا إذا لم ینزل، أما إذا أنزل فعلیہ القضاء.(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم ومالا یفسدہ: ٢/٣٩٩، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer