ذبح کرتے وقت جان بوجھ کر تسمیہ چھوڑنا

ذبح کرتے وقت جان بوجھ کر تسمیہ چھوڑنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ عام طور سے دیکھا جاتا ہے آج کل بازار میں جو حضرات مرغی ذبح کرتے ہیں ایک تو وہ مرغی کو  قبلہ رخ نہیں کرتے ہیں، دوسری بات یہ ہے وہ ذبح کرتے وقت بسم اللہ بھی نہیں پڑھتے ہیں، تیسری  بات یہ ہے کہ وہ سر سے بھی ننگے ہوتے  ہیں۔ سوال یہ ہے کہ شرعا اس طریقہ سے ذبح کی ہوئی مرغی کا کھانا جائز  ہے یا نہیں؟ بینووا توجروا۔

جواب

(1)امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اگر ذابح جان بوجھ کر  بسم اللہ  ترک کردے تو ذبیحہ مردار ہوگا ۔
کما فی الھدایہ:
’’وان ترک الذابح التسمیۃ عمدا فالذبیحۃ میتۃ لا توئکل وان ترکھا ناسیا اکل‘‘.(ھدایہ اخرین،ص:435)
وکذا فی الشامی:
’’ ولاتحل الذبیحۃ من تعمد ترک التسمیۃ مسلما او کتابیا لنص القرآن ولا نعقاد الاجماع ممن قبل الشافعی علی ذلک وانما الخلاف  کان فی  الناسی ‘‘.(شامی:190/6).
(2)جانور کو بوقت ذبح قبلہ رخ کرنا مستحب ہے اگر نہ کیا تو بھی ذبیحہ حلال ہوگا  بشرطیکہ ذبح کی  باقی شرائط موجود ہوں۔(کذا فی کفایۃ المفتی:8/279)
(3)ذبح کے وقت سر کا ڈھانپنا ضروری نہیں ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/172