حضور اکرم ﷺ پر بوڑھی عورت کےکوڑا پھینکنے والی روایت کی تحقیق

حضور اکرم ﷺ پر بوڑھی عورت کےکوڑا پھینکنے والی روایت کی تحقیق

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ آپ ﷺ کی طرف ایک واقعہ منسوب ہے،کہ آپ ﷺ کے اوپر ایک بوڑھی عورت روز کچرا پھینکتی تھی ،ایک دن اس بوڑھی عورت نے کچرا نہ پھینکا،تو آپ ﷺ اس کے گھر تشریف لے گیے ،تو دیکھا وہ بیمار تھی اور جب اس نے یہ دیکھا،کہ جس شخص کے اوپر میں روز کچرا پھینکتی ہوں آج  نہیں پھینکا تو فکر میں چلے آئے کہ آج اس نے کچراکیوں نہیں پھینکا،تو وہ یہ دیکھ کر مسلمان ہوگئی ،اس واقعہ کی کیا حقیقت ہے،کیا ایسا کوئی واقعہ آپ ﷺ سے متعلق احادیث کی کتابوں میں ملتا ہے؟ براہ مہربانی رہنمائی فرمائیں ۔

جواب

تلاش بسیار کے باوجود یہ روایت حدیث کے طور پر نہ مل سکی ،البتہ علامہ ذھبی رحمہ اللہ نے کتاب الکبائر میں اور علامہ ابن ابی الدنیا رحمہ اللہ نے  اپنی موسوعہ میں تورات کے حوالے  سے یہ تفصیل نقل کی ہے ،لہذا اسے اسرائیلی روایت کہہ کر بیان کرنے میں حرج نہیں ۔

لما في موسوعة ابن أبي الدنيا:

"حدثني محمد بن ادريس حدثنا ابرا هيم بن يعقوب عن علي بن عياش حدثناسليمان بن يزيد التيمي قال:مكتوب في التوراة:ينادي من وراء الحشر يوم القيامة يا معشر الجبابرة الطغاة، يا معشرالمترفين الأغنياء ،يا معشرالمترفين الأشقياءالذين ضل سعيهم في الحياة الدنيا إن الله يحلف بعزته ألا يجاوز هذا الجسراليوم ظالم".(كتاب الأهوال،ذكر الحشر :1/575، دار أطلس الحضراء)

وفي كتاب الكبائر للذهبي:

"مكتوب في التوراة:ينادي من وراء الجسر يوم القيامة يا معشر الجبابرة الطغاة، يا معشرالمترفين الأشقياءالذين ضل سعيهم في الحياة الدنيا إن الله يحلف بعزته وجلاله ألا يجاوز هذا الجسراليوم ظالم".(ص :106، ط:دارالندوة الجديدة).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتویٰ نمبر: 176/37