حج وعمرہ کے سفر میں تجارت کا حکم

حج وعمرہ کے سفر میں تجارت کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ کہ کوئی شخص حج وعمرہ کے سفر میں تجارت کرسکتا ہے؟شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب

جی ہاں! حج وعمرہ کے سفر میں تجارت کی جاسکتی ہے، لیکن یہ سفر اگر تجارت سے خالی رہے تو زیادہ اچھا ہے۔
لما في الھندیۃ:
’’وتجرید السفر من التجارۃ أحسن،ولو اتجر لاینقص ثوابہ،کذا في البحر الرائق‘‘.(کتاب المناسک:۱/۲۲۰،ماجدیۃ).
وفي البحر:
’’وتجريد السفر عن التجارة أحسن ولو اتجر لا ينقص ثوابه كالغازي إذا اتجر كما ذكره الشارح في السير‘‘.(کتاب الحج:۲/۵۱۴،رشیدیۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

فتویٰ نمبر:179/110

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی