جس جگہ برہنہ تلاشی لی جاتی ہو وہاں نوکری کرنے کا حکم

جس جگہ برہنہ تلاشی لی جاتی ہو وہاں نوکری کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کوئی شخص کسی کمپنی میں کام کرتا ہے بوقت چھٹی اس کی ننگی تلاشی لی جاتی ہے، تواس قسم کی نوکری جائز ہے یا غیر جائز ہے؟ کتاب وسنت سے جواب دے کر عند اللہ ماجور ہوں۔

جواب

ننگی تلاشی لینا شریعت میں ممنوع ہے، ایسی نوکری سےپر ہیز کرنا چاہیے کسی کے ستر کو دیکھنا گناہ کبیرہ ہے، اسی طرح کسی کو دکھانا بھی گناہ کبیرہ ہے، فتاویٰ رشیدیہ صفحہ 593 میں لکھا ہے:
’’وہ اعضاء جن کا ستر واجب ہے ان کا کھولنا کسی حال میں جائز نہیں ،زیر ناف سے گھٹنوں تک ستر واجب ہے ہاں اس سے بغیر دیکھنا جائز ہے‘‘۔الجوهرة النیرۃ میں لکھا ہے:
’’وينظر الرجل من الرجل جميع بدنه إلا ما بين سرته وركبته‘‘.(الجوھرۃ النیرۃ:385).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:03/73