بغیر ساز وآلات کے گانے کے الفاظ گنگنانے کا حکم

Darul Ifta mix

بغیر ساز وآلات کے گانے کے الفاظ گنگنانے کا حکم

سوال

 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام دریں مسئلہ کہ کیا گانا گانا اور سننا مطلقاً حرام اور ناجائز ہے، یا پھر جواز کی بھی کوئی صورتیں مستثنیٰ ہیں، اسی طرح بعض دفعہ بندہ گانے کے الفاظ دہراتا ہے یا گنگناتا ہے اس میں گناہ ہے یا نہیں ،ساز کے ساتھ ہو چاہے یا بغیر ساز کے ہو، نیز احادیث سے گانا سننے اور گانے کا ثبوت ملتا ہے، اس کا کیا جواب ہے یا پھر یہ صورتیں مستثنیٰ ہیں؟؟

 

جواب

واضح رہے کہ سازو آلات کے ساتھ گانا گانا اور سننا حرام ہے، اسی طرح جو اشعار کفر وشرک یا کسی گناہ پر مشتمل ہوں اُن کا گانا بھی حرام ہے، اگرچہ بغیر سازوآلات کے ہو، البتہ مباح اشعار اور ایسے اشعار جو حمد ونعت یا حکمت ودانائی کی باتوں پر مشتمل ہوں، اُن کو ترنم کے ساتھ پڑھنا جائز ہے، جہاں تک تعلق گانا گانے کا ہے بغیر سازوآلات کے، تو اس میں اگر موسیقی کی رعایت کی جائے اور گانے والوں کے ساتھ مشابہت ہو رہی ہو تو ناجائز ہے او راگر موسیقی کی رعایت نہ کی جائے او رگانے والوں کے ساتھ تشبہ بھی نہ ہو تو بھی کراہت سے خالی نہیں ہے، لہٰذا گانے کے الفاظ گنگنانے کے بجائے قرآن کریم کی تلاوت کی جائے اور؟ وحشت کو دور کیا جائے، ثواب بھی ہو گا اور وحشت بھی دور ہو جائے گی۔

باقی احادیث میں جس”غناء“ کا ذکر ہے، اس سے مراد ایسے اشعار ہیں، جو حمد ونعت اور حکمت ودانائی کی باتوں پر مشتمل ہوں، ایسے اشعار کا ترنم کے ساتھ پڑھنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی