بارات کی شرعی حیثیت

بارات کی شرعی حیثیت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بارات کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  بارات کی شرعًا کوئی اصل نہیں، بلکہ یہ محض ایک رسم ہے، بشرطیکہ اس کو سنت سمجھ کے نہ کیا جائے، ورنہ یہ بدعت ہوگا، البتہ  بغیر سنیت کے اعتقاد کےضرورت کی بناء پر چندخاص افراد (باپ، بھائی وغیرہ) اگر دولہا کے ساتھ چلے جائیں تو اس کی گنجائش ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:186/154