ایسے شخص کی نماز اور امامت کا حکم جو قعدے میں صحیح نہ بیٹھ سکے

ایسے شخص کی نماز اور امامت کا حکم جو قعدے میں صحیح نہ بیٹھ سکے

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نماز میں قیام، رکوع اور سجدہ صحیح طریقے سےکرتا ہو،اور اس کی ٹانگ میں درد ہو کہ جس کی وجہ سے وہ تشہد میں ٹھیک طرح سے نہیں بیٹھ سکتا ہو، یعنی ٹانگ کو مکمل طور پر موڑ کر نہیں بیٹھ سکتا، بلکہ ایک ٹانگ کھڑی کرکے بیٹھتا ہو، تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟ کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے؟ ایسے شخص کو مستقل امام بنانا مکروہ ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کی نماز درست ہے اور اِسی طرح ان کا امامت کروانا بھی جائز ہے۔
لما في التنوير مع الدر:
’’(و) لا(قادر على ركوع وسجود بعاجز عنهما)‘‘.
وتحته في حاشية ابن عابدين:
’’(قوله: بعاجز عنهما..إلخ) أي بمن يومئ بهما قائما أوقاعدا ، بخلاف ما لو أمكناه قاعدا فيصح‘‘.(كتاب الصلاة: 391/2، رشيدية)
وفيه أيضا:
’’(وصح اقتداء...قائم بقاعد) يركع ويسجد‘‘.(كتاب الصلاة: 2 /405،406، رشيدية)
وفيه أيضا:
’’(من تعذر عليه القيام...صلى قاعدا)ولو مستندا...(كيف شاء)‘‘.(كتاب الصلاة، باب صلاة المريض: 481/2، رشيدية).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 191/233