ایران سے در آمد خوراک اور پیکنگ شدہ گوشت کا حکم

ایران سے در آمد خوراک اور پیکنگ شدہ گوشت کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایران سے جو خوراک خصوصا گوشت پیکنگ میں آتا ہے، ان کے متعلق کیا فتوی ہے؟ حالاں کہ ان پر حلال لکھا ہوتا ہے ،مگر حکومت وہاں اہل تشیع کی ہے،براہِ کرام مکمل وضاحت فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں ایران سے در آمد شدہ پیک گوشت کے استعمال سے اجتناب کیا جائے، گوشت کے علاوہ خوراک کی دیگر اشیاء استعمال کرنے میں قباحت نہیں ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی اور شرعی مفسدہ نہ ہو۔

لما في البدائع:

"ومنها: أن يكون مسلما أو كتابيا، فلا تؤكل ذبيحة أهل الشرك والمجوسي والوثني والمرتد....". (كتاب الذبائح والصيود: 6/224، دار الكتب العلمية)

وفي البحر:

"قال رحمه الله:  (وحل ذبيحة مسلم وكتابي) لقوله تعالى: ﴿وطعام الذين أوتوا الكتاب حل لكم﴾ والمراد به ذبائحهم لأن مطلق الطعام غير المزكي يحل من أي كافر ولا يشترط أن يكون من أهل الكتاب،ولا فرق في الكتابي بين أن يكون ذميا أو حربيا و يشترط أن لا يذكر فيه غير الله". (كتاب الذبائح: 8/306، رشيدية).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتویٰ نمبر : 154/25