اسنیک ویڈیو ایپ کا شرعی حکم(Snack video app)

Darul Ifta mix

اسنیک ویڈیو ایپ کا شرعی حکم(Snack video app)

سوال

آج کل ایک ایپلیکیشن(Snack video app) اسنیک ویڈیو ایپ کے نام سے مشہور ہوا ہے ،جس پر ویڈیو دیکھنے سے پیسے ملتے ہیں،اور اس کی ترتیب یہ ہوتی ہے کہ اگر کوئی شخص ایک ویڈیو کسی بھی چیز کے متعلق دیکھتا ہےتو باقی ویڈیو زبھی اسی طرح آتے ہیں،تو اس میں اسلامی ویڈیوز دیکھ کر پیسے کمانا جائز ہے؟

جواب

(Snack video app) اسنیک ویڈیو ایپ کے متعلق یہ معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کے مطابق یہ ایپ اس زمانے میں سوشل میڈیا کے فتنوں میں سے ایک بہت بڑا فتنہ ہے، اس ایپ کا استعمال شرعی نقطہ نظر سے ناجائز اور حرام ہے۔ اگرچہ اس پر فقط اسلامی نامی ویڈیوزبنائی جائیں   اور دیکھی جائیں، اس کے مفاسد سے بچنا مشکل ہے،جن میں سےچند مندرجہ ذیل ہیں؛

  • اس میں لوگ فحاشی اور عریانی پر مبنی ویڈیوز بنا کر نشر کرتےہیں۔
  • مرد و خواتین رقص و سرود کی ویڈیوز بنا کر بےہودگی پھیلاتے ہیں۔
  • میوزک اور گانے کا عمومی استعمال حتی کہ اسلامی نامی ویڈیوز میں بھی میوزک کا استعمال ہوتا ہے ۔
  • لہوو لعب پر مشتمل ہونا اور وقت کے ضیاع کا سبب ہونا۔
  • بد نظری کا گناہ۔
  • ذی روح کی تصویر اور ویڈیو سازی کا مستقل گناہ۔

ان وجوہات کی بناء پر اس ایپ کو استعمال کرنے والا ضرور بالضرور ان گناہوں میں مبتلا ہو جاتا  ہے،لہذا اس کا استعمال جائز نہیں ہے۔  فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتوی نمبر: 168/135