ازواج مطہرات کا اعتکاف

Darul Ifta

ازواج مطہرات کا اعتکاف

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ازواج مطہرات بھی اعتکاف کیا کرتی تھیں؟ اور ان کے اعتکاف کا کیا طریقہ ہوتا تھا؟ کیا وہ اپنے حجرے میں ہی اعتکاف کے لیے بیٹھا کرتی تھیں؟

جواب

ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن بھی اعتکاف فرمایا کرتی تھیں اور ان کا اعتکاف اپنے حجروں میں ہی ہوا کرتا تھا۔
لما في صحیح البخاري:
«عن عائشۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوج النبي-صلی اللہ علیہ وسلم – أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم :کان یعتکف العشر الأواخر من رمضان؛ حتی توفاہ اللہ تعالیٰ، ثم اعتکف أزواجہ من بعدہ».(ابواب الاعتکاف،باب الاعتکاف في العشر الأواخر،رقم الحدیث:2026، ص:۳۲۵، دارالسلام).
وفي سنن أبي داؤد:
«عن عائشۃ رضي اللہ عنہا قالت:  اعتکف مع النبي صلی اللہ علیہ وسلم امرأۃ من أزواجہ فکانت تری الصفرۃ والحمرۃ فربما وضعنا الطست تحتھا وھي تصلی». (کتاب الصیام، باب المستحاضۃ تعتکف،رقم الحدیث:2476،ص:۵۰۱، دارالسلام).
وفي الدر مع الرد:
’’(أو) لبث (امرأۃ في مسجد بیتھا)ویکرہ في المسجد؛ ولا یصح في غیر موضع صلاتھا من بیتھا کما إذا لم یکن في مسجد ولا تخرج من بیتھا إذا اعتکفت فیہ‘‘.(کتاب الصوم، باب الإعتکاف:۳/۴۹۴،رشیدیۃ).فقط.واللہ اعلم بالصواب

179/22
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer