احرام کی حالت میں لحاف /کمبل اوڑھنے کا حکم

احرام کی حالت میں لحاف /کمبل اوڑھنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ حج کے لئے احرام کی حالت میں "منی، عرفات اور مزدلفہ” میں قیام کے دوران، مجھے شک ہے کہ میں ہر رات تھوڑی تھوڑی دیر (زیادہ سے زیادہ دو یا تین گھنٹے کے لئے اپنا چہرہ کمبل سے ڈھانپ لیا کرتا تھا، کیا میرے لئے قربانی واجب ہو گی،یا صدقہ دینا ہے ؟

جواب

حالت احرام میں دو ،یا تین گھنٹے کےلیے اپنا چہرہ ڈھانپ لینے سے آپ کے ذمہ صدقہ دینا ضروری ہے،دم واجب نہیں ہے۔

"و يكره كب وجهه علی وسادة بخلاف خديه، و كذا وضع رأسه علیها، فإنه وإن لزم منه تغطیة بعض وجهه أو رأسه  إلا أنه رفع تکلیفه؛ لدفع الحرج، فإنه الهيئة المستحیة في النوم، بخلاف كب الوجه، لا ستر سائر بدنه سوي الرأس و الوجه، فإنه لا شيء علیه لو عصبه، و یكرہ إن کان لغیر عذر؛ لأنه  نوع عبث، فجاز تغطیة  اللحیة ما دون الذقن وأذنیه وقفاه،وهووراء العنق،وکذا تغطیة کفيه وقدميه ما فوق مقعد الشراك بما لایکون لبسًا،کتغطیتهما بمندیل ونحوہ."( غنية الناسك:باب الإحرام،فصل في محرمات الإحرام، ص: ٨٨، ط: إدارة القرآن).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتوی نمبر: 167/91،94