کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہوائی جہاز کے اندر دوران پرواز نماز پڑھنا کیسا ہے جائز ہے کہ نہیں؟ قرآن وحدیث وفقہ حنفی کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
ہوائی سفر کے بھی عام احکام و ہی ہیں جو زمینی سفر کے ہیں، البتہ ہوائی جہاز میں نماز ادا کرنے میں یہ تفصیل ہے کہ جب تک ہوائی جہاز زمین پر کھڑا ہے یا زمین پر چل رہا ہے اس وقت تک تو وہ ریل کے حکم میں ہے، اس پر نماز بالاتفاق جائز ہے، لیکن جب پرواز کررہا ہو تو اس حالت میں عذر کی وجہ سے نماز جائز ہے، ورنہ قواعد فقہیہ کی رو سے اس وقت اس میں نماز جائز نہ ہونی چاہیے تاہم عذر ایسا ہے جو ہوائی جہاز کے سفر کے لیے تقریبا لازمی ہے، کیونکہ نہ ہوائی جہاز کو ہر جگہ اتارا جاسکتا ہے اور نہ اس کا اتارنا ہر مسافر کے اختیار میں ہے اور بغیر جہاز کو زمین پر اتارے ہوئے خود اترنے کا کوئی امکان نہیں، اس لیے اگر یہ اندیشہ ہو کہ جہاز کے منزل پر پہنچنے تک نماز کا وقت ختم ہوجائے گا، تو ہوائی جہاز میں قبلہ رو ہو کر، کھڑے ہو کر فرش پر رکوع، سجدے کے ساتھ نماز ادا کرنا جائز ہوگا، اس مسئلہ کی پوری تحقیق مع دلائل کے امداد الفتاوی مبوب (365/1)میں مذکور ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:03/45