کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری مسجد چھوٹی سی ہے جس میں عید کے موقع پر نمازیوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو جاتی ہےکہ بہت سے لوگ نمازسے رہ جاتے ہیں ،ہماری مسجد کے سامنے ایک فٹ بال کا گراونڈہے، ہم چاہتے ہیں کہ عید الفطر کی نماز اور آئندہ سے سب عیدوں کی نمازیں اس گراؤنڈ میں پڑھیں، کیا شریعت کے مطابق ہم اس گراؤنڈ میں عید کی نماز پڑھ سکتے ہیں؟ اگر پڑھ سکتے ہیں تو آپ اس پر مہر بھی لگا دینا تاکہ جو لوگ یہاں کہتے ہیں کہ نماز نہیں پڑھ سکتے ان کے منہ بند ہو سکیں۔
صورت مسئولہ میں عیدین کی نماز گراؤنڈ میں پڑھنا بالکل درست ہے، اور اس کی سنت ہونے میں شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، جیسا کہ فقہ حنفی کی شہرہ آفاق کتاب شامی میں تصریح ہے کہ:
’’والخروج إليها أي الجبانة لصلاة العيد سنة وإن وسعهم المسجد الجامع‘‘.
وفي الشامي:
’’قوله:(أي الجبانة)وهو المصلى العام أي في الصحراء بحر عن المغرب‘‘.(شامی: 557/1).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/10