کیا وجوب حج کے لئے واپسی تک گھر کے اخراجات کا موجود ہونا شرط ہے؟

کیا وجوب حج کے لئے واپسی تک گھر کے اخراجات کا موجود ہونا شرط ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مزدور جوکہ انعامی رقم کے پیسوں سے حج بیت اللہ کرنے کا خواہش مند ہے ،جب کہ اس کے ضمن میں یہ عرض کردینا ضروری ہے کہ موصوف کے گھریلو حالات اچھے نہیں  ہیں،ایسی صورت میں موصوف حج بیت اللہ کرنے کے مستحق ہیں یا نہیں؟

جواب

گھریلو ضروریات مقدم ہیں ،اگر اس کے پا س اس قدر وسعت ہو کہ گھریلو ضروریات  پوری کرکے گھر والوں کو اپنے واپس آنے تک کا خرچہ دے دیتا ہے ،تو جاسکتا ہے ورنہ نہیں۔
كما في رد المحتار على الدرالمختار:
’’(و) فضلا عن (نفقة عياله) ممن تلزمه نفقته لتقدم حق العبد(إلى) حين (عوده)‘‘.(كتاب الحج،144/4،مطلب في قولهم يقدم حق العبد على حق الشرع).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/09