کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نومولود بچے کے بال کاٹ کر سمندر یا ندی میں بہانا ضروری ہیں؟ شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
بالوں کو دفنانا مستحب ہے، البتہ سمندر یا ندی میں بہانے میں بھی کوئی حرج نہیں۔لما فی البحر:
’’ولو قلم أظافیرہ أو جز شعرہ یجب أن یدفن وإن رماہ فلا بأس بہ، وإن رماہ فی الکنیف أو المغتسل فھو مکروہ، وفی الفتاویٰ العتابیۃ: یدفن أربعۃ، الظفر، والشعر، وخرقۃ الحیض والدم‘‘. (کتاب الکراھیۃ، فصل فی البیع: 375/2، رشیدیۃ).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:191/03