کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نوزائیدہ بچے کوسونے یاچاندی کی کوئی چیز بنوا کر دے سکتے ہیں؟ جبکہ وہ پہننے کی استطاعت نہ رکھتا ہواور نیت یہ ہو کہ بعد میں کسی اور کام میں استعمال میں لے آئے گا؟ رہنمائی فرمادیں۔
صورت مسئولہ میں نوزائیدہ بچے کو سونے یا چاندی کی کوئی چیز بنوا کر دینا درست ہے۔لمافي التنویر مع الدر:
’’(ھي).... (تملیک العین مجانا) أي: بلاعوض.... (وسببھا: إرادۃ الخیر للواھب) دنیوي: کعوض ومحبۃ وحسن ثناء وأخروي‘‘. (کتاب الھبۃ: 534/12، رشیدیۃ)
وفي البحر الرائق:
’’(ھي تملیک العین بلاعوض) فخرجت الإباحۃ والعاریۃ والإجارۃ والبیع.... وسببھا إرادۃ الخیر للواھب دنیوي کالعوض وحسن الثناء والمحبۃ من الموھوب لہ، وأخروي وشرائط صحتھا في الواھب العقل والبلوغ والملک‘‘. (کتاب الھبۃ: 483/7، رشیدیۃ).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:190/349