کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص مسافر تھا اور اس نے نماز ظہر اتمام کے ساتھ ادا کی، دوران سفر ہی اسی دن عصر کی نماز کے وقت اسے یاد آیا کہ اس نے نماز ظہر قصر کی بجائے چار رکعت پڑھی تھیں، تو کیا اس صورت میں وہ ظہر کا اعادہ کرے گا یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں جب مسافر نے ظہر کی نماز چار رکعت پڑھی تو اس کا اعادہ واجب ہے۔لما في الشامية:’’فعلم أن الإساءة هنا كراهة التحريم‘‘.(كتاب الصلاة، باب صلاة المسافر، 734/2، رشيدية).وفيه أيضا:’’كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها‘‘.(كتاب الصلاة: 182/2، رشيدية كوئته).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 06/254