کیا توسیع شده مسجد نبوی بھی اصل كی طرح ہے؟

کیا توسیع شده مسجد نبوی بھی اصل كی طرح ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسجد نبوی میں ایک رکعت نماز پڑھنے سے 50 ہزار نمازوں کا ثواب ملتا ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ یہ ثواب قدیم عمارت و تعمیر کے ساتھ خاص ہے؟ یا جدید جو اضافہ ہو رہا ہے اس کا بھی یہی حکم ہے؟ برائے مہربانی دلیل سے جواب دے کر ممنون فرمائیں، عین نوازش ہوگی۔

جواب

مسجد نبوی میں جس قدر توسیع ہوتی جائے گی، تو ثواب میں وہ توسیع عہد ِنبوی کی اصل مسجد کی عمارت کے ساتھ ملحق ہو جائے گی یعنی اس کے جدید توسیع شدہ حصے میں بھی ایک نماز کا ثواب 50 ہزار نمازوں کے برابر ہوگا، چنانچہ درمختار میں ہے:
’’والصحيح أن ما ألحق بمسجد المدينة ملحق به في الفضيلة‘‘.(کتاب الصلاة، باب مايفسد الصلاة وما يكره فيها: 523/2: رشيدية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/26