کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا شرعی نقطہ نظر میں دیرینہ قبضہ اور انتقال کسی شخص کا کوئی دوسرا شخص محض اس وجہ سے کے پہلے شخص نے کسی مجبوری سے زمین کو غیر آباد چھوڑ دیا ہے، کہہ کر اپنے نام انتقال کرواسکتا ہے ،کیا بعد کا انتقال دیرینہ قبضہ اور انتقال کو توڑ سکتی ہے؟
واضح رہے کہ کسی کی زمین کو صرف اس وجہ سے اپنے نام منتقل کرنا کہ اس نے غیر آباد چھوڑا ہے جائز نہیں ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/154