کسی شخص کے قتل کے ساتھ طلاق کو معلق کرنا

کسی شخص کے قتل کے ساتھ طلاق کو معلق کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے کہا کہ کہ اگر میں فلانے آدمی کو قتل نہ کروں تو میری بیوی طلاق ہےاور پھر پشیمان ہو گیا، اب شخص مذکورہ جو کہتا ہے کہ (میری بیوی طلاق ہے) اپنے وطن میں نہیں ہے، اب اس کے لیے کون سی صورت بہتر اور اچھی ہے۔

جواب

صورت مذکورہ میں شرط جب پائی جائے گی، طلاق واقع ہوگی، ایسی یمین مطلقہ میں آخر حیات میں حانث ہوتا ہے کیونکہ ممکن ہے کہ قبل الموت اس فعل کو کر لے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی