کثرت مشت زنی کی وجہ سے منی نہ نکلنے کی صورت میں غسل کا حکم

Darul Ifta

کثرت مشت زنی کی وجہ سے منی نہ نکلنے کی صورت میں غسل کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ ایک بندہ خود لذاتی یعنی جلق کا مریض ہے، اور اس حالت میں اس نے انزال کی کیفیت تو محسوس کی البتہ جسم سے کچھ بھی خارج نہیں ہوا، کیونکہ بہت دفعہ ایسا کرنے سے مادہ ختم ہو چکا تھا، آیا اس مجلوق پر غسل فرض ہے یا نہیں؟رہنمائی فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگر واقعتاً منی کاخروج نہیں ہوا تو ایسے شخص پر غسل فرض نہیں ہے، تاہم خود لذاتی ایک ناجائز عمل ہے، جس سے اجتناب ضروری ہے۔
لما في التنوير مع الدر:
’’(وفرض) الغسل (عند) خروج (مني) من العضو،وإلا فلا يفرض اتفاقا‘‘.(كتاب الطهارة، مطلب في تحرير الصاع والمد والرطل: 325/1، رشيدية)
وفي بدائع الصنائع:
’’ولا غسل فيما دون الفرج بدون الانزال‘‘.(كتاب الطهارة، فصل في أحكام الغسل: 277/1، رشيدية)
وفي البحر الرائق:
’’لأن دليل الوجوب قد سبق هنا، وهو مزايلة المني عن مكانه على سبيل الشهوة وخروجه من العضو لا على سبيل الدفق بقاء ذلك‘‘.(كتاب الطهارة: 103/1، رشيدية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:188/345

footer