کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کا فر، مرتد، ملحد، زندیق اور منافق میں فرق کیا ہے؟
٭کافر کا لفظ عام ہے ہر اس آدمی پر اس کا اطلاق ہوتا ہےجو دین اسلام کا قائل نہ ہو چاہے جو بھی عقیدہ رکھتا ہو۔
٭مرتد کی تعریف یہ ہے کہ پہلے کوئی شخص مذہب اسلام کا قائل اور مؤمن تھا ،لیکن بعد میں یا تو بالکلیہ دین کو چھوڑا یا ضروریات دین میں سے کسی چیز کا منکر ہو ۔(جواہر الفقہ: 26،25،24/1)
٭زندیق کی تعریف دستور العلماء میں قاضی عبد النبی بن عبد الرسول احمد نگری نے یہ کی ہے:’’الزندقة:أن یؤمن بالآخرةووحدانیة الخالق والزندیق:فی المنافق ،وعن ثعلب ان الزندیق معناہ الملحد و الدهری وعن ابن دریدأنه فارسی معرب و اصله زنده وهو من یقول بدوام الدهر‘‘.(157/1)
یعنی زندیق کا اطلاق ملحد اور دھری پر ہوتا ہے ،اور اصل میں یہ فارسی لفظ ہے۔
٭منافق کی تعریف نہایہ میں ابن اثیر نے اور فتح الملہم میں مولانا شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ نے ان الفاظ میں کی ہے: ’’هوالدخول فی الاسلام من وجه والخروج عنه من وجه آخر‘‘.(نہایہ:98/5)،(فتح الملہم:234/1)
یعنی جو بظاہر مسلمان ہو اور اعتقاداًکافرہو اسے منافق کہتے ہیں۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:03/14