کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی آدمی حج ایجنسی والوں کے پاس رقم جمع کرالے، اور ایجنسی والے اس کے لیے ٹکٹ خرید لیں ،چونکہ ائیرپورٹ پر فلائٹ سے تین گھنٹے پہلے پہنچنا ضروری ہوتا ہے، یہ ایجنسی والوں نے نہیں بتایا پھر اس آدمی نے اپنی فلائٹ کے وقت کےاعتبار سے ائیرپورٹ کی طرف سفر شروع کیا اورراستے میں دشواری کی وجہ سے وہ ائیرپورٹ نہ پہنچ سکا اور جہاز چلا گیا، آیا ایجنسی والے اس رقم کے ضامن ہوں گے؟
صورت مسئولہ میں چونکہ حج ایجنسی والوں نے اس کی طرف سے اس کے لیے ٹکٹ خرید لیا اور معاملہ ہوگیا ،اب تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے حج ایجنسی والے ضامن نہیں ہوں گے، بلکہ وہ خود اس نقصان کا ضامن ہوگا۔لمافي الهداية:
’’الأجرة لا تجب بالعقد، وتستحق بأحد معان ثلاثة: إما بشرط التعجيل أو بالتعجيل من غير شرط أو باستيفاء المعقود عليه‘‘.(كتاب الإجارات، باب الأجر متى يستحق: 9/6: دارالسراج).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی