کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا حقیقی چچا کی موجودگی میں سوتیلا چچا کسی غیر کفو سے اس کے سوتیلے بھائی کی لڑکی کا نکاح کرسکتا ہے؟ جبکہ باپ دادا،حقیقی بھائی نہ ہوں ۔
مذکورہ ولایت میں حقیقی چچا سوتیلے چچا پر مقدم ہے، لہٰذا حقیقی چچا کی موجودگی میں سوتیلے چچا کو ولایت کا حق حاصل نہیں ہے، خواہ کفو میں کرائے یا غیر کفو میں اور اگر لڑکی بالغہ ہے تو وہ خود اپنے نکاح پر مختار ہے۔(والتفصیل فی الھندیۃ، باب الاولیاء:283/1)
.فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/153