ولیمہ کس وقت سنت اور افضل ہے؟

ولیمہ کس وقت سنت اور افضل ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دعوت ولیمہ نکاح سے پہلے کھلانا چاہیے یا کہ بعد میں اور اگر نکاح کے بعد ہے تو شب زفاف سے پہلے سنت ہے یا شب زفاف کے بعد کھلانا سنت ہے اور افضل طریقہ کیا ہے؟

جواب

مشکوٰۃ المصابیح میں کتاب النکاح  باب الولیمۃ کے فصل اول میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ:
’’أولم رسول الله صلى الله عليه وسلم حين بنى بزينب بنت جحش فأشبع الناس خبزا ولحما‘‘.(مشکوٰۃ شریف، ص:278)
اس حدیث کی تشریح میں شیخ عبدالحق محدث دہلوی نے لکھا ہے:’’هذا یدل علی أ ن وقت الولیمة بعد العقد بل وبعد الدخول‘‘. یعنی اس حدیث میں اس بات کی دلالت ہے کہ ولیمہ کا وقت عقد کے بعد بلکہ شب زفاف کے بعد ہے، لہذا بعد العقد یا بعد شب زفاف جو ولیمہ ہو گا وہ شرعی ہوگا اور جو قبل العقد  رسم ہے، وہ شرعی ولیمہ نہیں ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/151