نماز جنازہ میں فوت شدہ تکبیرات ادا کرنے کا طریقہ

نماز جنازہ میں فوت شدہ تکبیرات ادا کرنے کا طریقہ

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص سے نماز جنازہ کی تکبیر اولی فوت ہوجائے، تو وہ کس طرح فوت شدہ تکبیرات کو پورا کرے گا؟

جواب

صورت مذکورہ میں شخص مذکور اگر نماز جنازہ میں اس وقت پہنچا ہے کہ کچھ تکبیریں اس کے آنے سے پہلے ہوچکی  ہیں تو وہ آکر فورا تکبیر نہ کہے، بلکہ امام کی اگلی تکبیر کا انتظار کرے، جب امام تکبیر کہ لے تو وہ بھی امام کے ساتھ تکبیر کہے اور یہ تکبیر اس کے لیے تکبیر تحریمہ ہوگی۔
پھر جب امام اپنی تمام تکبیرات پوری کرکے سلام پھیر دے گا تو شخص مذکور جو بعد میں آیا تھا اور مسبوق کا حکم رکھتا ہے اپنی فوت شدہ تکبیرات  پوری کرے گا۔ لیکن اگر یہ ڈر ہو کہ اگر میں دعاء پڑھ کر تکبیرات پوری کروں گا تو ممکن ہے جنازہ اٹھالیا جائے گاتو دعاء کے بغیر تکبیرات کو پورا کرے ورنہ دعا پڑھ کر تکبیرات پوری کرے۔
اور اگر شخص مذکور ایسے وقت میں پہنچا ہے کہ امام چوتھی تکبیر کہ چکا ہے، تو وہ امام کے سلام پھیرنے سے پہلے پہلے تکبیر کہ کر نماز میں داخل ہوجائے گا، پھر جب امام سلام پھیر دیگا تو وہ باقی تکبیرات کہے گا۔
لما في الشامية.
’’وعندهما: لا يكبر للافتتاح حين يحضر بل ينتظر حتى يكبر الإمام الثانية، ويكون هذا التكبير تكبير الافتتاح في حق هذا الرجل فيصير مسبوقا بتكبيرة يأتي بها بعد سلام الإمام اهـ‘‘.(كتاب الصلاة، في صلاة الجنازة: 135/3، رشيدية).
وفیه أیضاً:
’’إن جاء بعد ما كبر الرابعة فاتته الصلاة عندهما. وعند أبي يوسف يكبر، فإذا سلم الإمام قضى ثلاث تكبيرات. وذكر في المحيط أن عليه الفتوى اهـ.
قلت: وذكر أيضا في الفتاوى الهندية عن المضمرات أنه الأصح، وعليه الفتوى‘‘.(كتاب الصلاة، في صلاة الجنازة: 137/3، رشيدية).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/231