کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ صاحب کنز تحریر فرماتے ہیں: نفلی اعتکاف کم سے کم ایک ساعت کا ہوتا ہے۔ایک ساعت کی وضاحت نہیں کی ہے کہ کتنے گھنٹے اور منٹ کا ہوتا ہے، غیاث اللغات اور سعید ڈکشنری میں یہ تحریر ہے کہ منجموں کی اصطلاح میں ڈھائی گھنٹے کے عرصے کو ایک ساعت کہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اس عرصہ کا اطلاق اعتکاف پر بھی ہوتا ہے،اگر نہیں تو براہ کرم گھنٹہ اور منٹ میں تعیین فرمادیں کہ ایک ساعت کتنے گھنٹہ اور منٹ کا ہوگا۔
منجموں کی اصطلاح میں ساعت سے خاص وقت معین ایک گھنٹہ یا اڑھائی گھنٹے وغیرہ مراد ہوتا ہے، مگر اصطلاح فقہاء میں زمانہ کی کم سے کم مقدار کو ساعت سے تعبیر کرتے ہیں، فقہ کی تمام کتب میں یہی دوسرا معنی مراد ہوتا ہے۔کما في در المختار:
’’(واقلہ نفلاً ساعۃ) من لیل أو نہار عند محمد وھو ظاہر الروایۃ عن الامام لبناء النفل علی المسامحۃ وبہ یفتیٰ، والساعۃ في عرف الفقہاء جزء من الزمان لا جزء من اربعۃ وعشرین کما یقولہ المنجمون(2/131).
نیز عبارت بالا سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نفل اعتکاف ایک لمحہ کے لیے بھی ہوسکتا ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/37