کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت نے منت مانی تھی کہ اگر میرا فلاں کام ہوجائے، تو میں دس روزے رکھوں گی، اب اللہ کے فضل سے وہ کام ہوگیا، مگر وہ عورت کمزور ہے اور بچہ گود میں ہے، تو کیا شریعت اس کو اجازت دیتی ہے کہ وہ فدیہ دے دے؟ جواب سے نوازیں۔
صورت مسئولہ میں فدیہ دینا جائز نہیں ہے، بلکہ اسی حالت میں نذر پوری کرنی چاہئے اور اگر تکلیف پہنچنے کا اندیشہ ہو تو ان کو مؤخر کرے اور بعد میں ان کی قضا کرے اور فدیہ نہیں دے سکتی۔لما في الھندیۃ:
’’ولو لم یقدر لشدۃ الزمان کالحر فله أن یفطر وینتظر الشتاء فیقضی... الحامل والمرضع اذا خافتا علی أنفسهما أو ولدهما أفطرتا وقضتا ولا کفارة عليها‘‘.(الفتاوى الهندية: كتاب الصوم، 270/1، دارالفكربیروت).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/156