کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم نے ایک عدد دوکان پگڑی پر لی تھی، اب میں جس کو پگڑی پر دے رہا ہوں وہ شخص ٹی وی، وی سی آر کا کاروبار کرتا ہے، میں اسے دکان دے دوں یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں پگڑی پر دکان لینا اور پگڑی لے کر دکان کرایہ پر دینا دونوں ناجائز ہے، کیونکہ اس پر جو پیسہ لیا جاتا ہے یہ بغیر عوض کے ہوتا ہے، جو سود میں شامل ہے، ٹی وی کا کاروبار کرنے والے کو دکان کرایہ پر دینا اصح اور مفتی بہ قول کے مطابق مکروہ ہے، کیونکہ گناہ پراعانت کرنا ہے، اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے کہ:لما في التنزیل العزیز:
«وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ».(سورةالمائدۃ:02).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/194