منہ سے کچھ کہے بغیر تین پتھر پھینکنے سے طلاق کا حکم

منہ سے کچھ کہے بغیر تین پتھر پھینکنے سے طلاق کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے اپنی بیوی کے پاس تین پتھر پھینکے ہیں اور زبان سے لفظ طلاق نہیں کہا، تو کیا طلاق واقع ہوگی؟

جواب

صورت مسئولہ میں طلاق واقع نہیں ہوگی۔
کما قال ابن عابدین الشهیر بالشامي:
’’فلا یقع بالقاء ثلاثة احجار اليها اهـ‘‘.فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/23