کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ مدت پانچ سال سے زید مجنون ہے اور حالت یہ ہے کہ اپنی بیوی کوکبھی اپنی بہن کہہ کر رہا ہے اور کبھی کہتا ہے بیوی سے برا کوئی رشتہ نہیں ،زید کا بھائی جو کہ زید مجنون کا عیال متکفل ہےچاہتا ہے کہ اپنے بھائی یعنی زید سے اس کی بیوی طلاق لے کر اس سے نکاح کرےاور مجنون کی طلاق معتبر ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو طلاق لینے کی کیا صورت ہے؟ حالت جنون یہ ہے کہ نہ تو اس کو کھانے کی فکر ہے، نہ کسی اور چیز کی، اگر کسی نے کچھ دیا تو ٹھیک ورنہ بھوکا کئی دن تک پڑا رہتا ہے، نیز اس کے طلاق کے متعلق پوچھا تو کہتا ہے کہ طلاق دے دوں گا،مگر اب خاموش ہے کچھ نہیں کہتا اور جنون مستمرہ ہے(دائمی جنون)افاقہ کی کوئی امید نہیں ؟
صورت مسئولہ میں مذہب مالکیۃ پر اضطرار ا ًعمل کرتے ہوئے عورت کسی مسلمان حاکم کو درخواست پیش کرے کہ شوہر میرے مصارف پر قادر نہیں، اس لئے نکاح فسخ کرادیا جائے اس پر مسلمان حاکم واقعہ کی تحقیق کرکے تفریق کا حکم دےسکتا ہے، کیونکہ مجنون کی طلاق واقع نہیں ہوا کرتی، اس لئے حاکم کی طرف رجوع ضروری ہے ۔’’ھکذا فی الحیلۃ الناجزۃ‘‘.
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/78